وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر طیب اردوان کا دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق

دوستوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں:

انقرہ: وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے دونوں برادر ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران صدر اردوان سے ایک نہایت گرمجوش اور دوستانہ ملاقات کی۔

اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی امن، پائیدار ترقی، اور اپنے عوام کی مشترکہ خوشحالی کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

تاریخی تعلقات اور بھائی چارے کی بنیاد

یہ ملاقات پاکستان اور ترکی کے درمیان تاریخی، دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی عکاس تھی، جو باہمی احترام، مشترکہ اقدار، اور ترقی و خوشحالی کے ایک جیسے وژن پر مبنی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے ترکی کی حکومت اور عوام کا ان کے غیر متزلزل تعاون پر شکریہ ادا کیا، خاص طور پر حالیہ جنوبی ایشیائی صورتِ حال کے تناظر میں، جس سے دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔

پاکستانی عوام اور افواج کو خراجِ تحسین

وزیراعظم نے مارکۂ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی فتح کو عوام اور افواج کے جذبۂ قربانی، حب الوطنی اور عزمِ صمیم کا نتیجہ قرار دیا، اور اسے قومی دفاع کی تاریخ میں ایک ناقابلِ فراموش باب کہا۔

اقتصادی تعاون کی توسیع پر زور

انہوں نے اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے۔ انہوں نے توانائی، آئی ٹی، دفاعی پیداوار، انفراسٹرکچر، اور زراعت جیسے شعبہ جات کو باہمی مفاد کے اہم شعبے قرار دیا۔

دو طرفہ تعلقات کا جامع جائزہ

دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید بلندیوں تک لے جانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ ساتویں اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل (HLSCC) کے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا۔

پانچ ارب ڈالر تجارتی ہدف پر اتفاق

دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ باہمی تجارت کو سالانہ 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں گے، جیسا کہ دونوں رہنماؤں نے پہلے طے کیا تھا۔

خطے اور دنیا کے اہم مسائل پر گفتگو

علاوہ ازیں، وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے خطے اور دنیا میں جاری اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات، بشمول مسئلہ کشمیر پر متفقہ اور اصولی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا تعطل رسائی پر زور دیا۔

پاکستانی وفد میں شامل شخصیات

وزیراعظم کے ہمراہ پاکستانی وفد میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید بھی شامل تھے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے اعزاز میں سرکاری عشائیہ بھی دیا۔

یہ خبریں بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے