لاہور ہائی کورٹ کا بھکاری مافیا کے خلاف کارروائی اور موبائل ایپ بنانے کا حکم

دوستوں کے ساتھ ضرور شیئر کریں:

لاہور: لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے پنجاب میں بھکاری مافیا کے خلاف مؤثر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے انسدادِ بھیک ایپ تیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

یہ حکم ایک درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا گیا، جس میں انسدادِ بھیک ایکٹ پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں بھکاری مافیا کے خلاف قوانین تو موجود ہیں، لیکن حکومتی ادارے ان پر عملدرآمد میں ناکام رہے ہیں۔

عدالت نے قانون پر مکمل عملدرآمد اور تین ماہ کے اندر پیش رفت رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔

بچوں سے جبری بھیک منگوانے والوں کے خلاف FIR درج کرنے کی ہدایت

عدالت نے حکم دیا کہ ایسے افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں جو بچوں سے زبردستی بھیک منگواتے ہیں، اور ایسی شکایات درج کرنے کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی جائے۔

عدالت نے پنجاب میں موجود بحالی مراکز اور پناہ گاہوں کو فعال کرنے کی بھی ہدایت دی، اور پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسدادِ بھیک قوانین پر بروقت عمل کیا جائے۔

عدالت نے سماعت کو تین ماہ کے لیے ملتوی کر دیا۔

پنجاب میں بھیک مانگنا ناقابل ضمانت جرم قرار

اس سے قبل پنجاب کابینہ نے انسدادِ بھیک قوانین میں ترمیم کی منظوری دے دی تھی، جس کے تحت بھیک مانگنے کو ناقابلِ ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے۔

پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون سازی و نجکاری نے ویگرنسی آرڈیننس 1958 میں ترامیم کی منظوری دی، جس کے مطابق:

  • بھکاری مافیا کو زیادہ سے زیادہ 8 سال قید
  • اور 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔

یہ خبریں بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے