بھارت میں آئل اسپِل کا خطرہ: ڈوبے ہوئے جہاز سے تیل کے اخراج کو روکنے کی کوششیں جاری
بنگلور: بھارت کے جنوبی ساحل کے قریب ایک تجارتی کنٹینر شپ کے ڈوبنے کے بعد بھارتی کوسٹ گارڈ نے ساحلی علاقوں کو ممکنہ ماحولیاتی تباہی سے بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ کیرالہ کی ریاستی حکومت کے مطابق، اتوار کے روز "ایم ایس سی ایلسا 3” نامی جہاز سمندر برد ہو گیا تھا، جس کے بعد پیر کو تیل کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
یہ جہاز لائبیریا کے پرچم کے تحت رجسٹرڈ تھا اور اس کی لمبائی 184 میٹر تھی۔ جہاز پر 640 کنٹینرز لدے ہوئے تھے جن میں سے 13 میں خطرناک کیمیکل موجود تھا، جبکہ 12 کنٹینرز میں کیلشیم کاربائیڈ جیسا کیمیکل شامل تھا، جو کھاد بنانے اور اسٹیل کی صنعت میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، جہاز میں تقریباً 370 ٹن تیل اور ایندھن بھی موجود تھا۔
ریاستی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ:
"کوسٹ گارڈ تیل کے اخراج کو روکنے کے لیے دو جہازوں کی مدد سے کام کر رہا ہے، جب کہ تیل کو ختم کرنے کے لیے ڈورنیر طیارے کے ذریعے اسپرے بھی کیا جا رہا ہے۔”
بھارتی وزارتِ دفاع کے مطابق، جہاز کوچی سے تقریباً 38 ناٹیکل میل کے فاصلے پر پانی میں داخل ہونے کے بعد ڈوبا، جس سے کیرالہ کے ساحلی ماحولیاتی نظام کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
حکام نے ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی کنٹینر کو ہاتھ نہ لگائیں یا اس کے قریب نہ جائیں، کیونکہ کچھ کنٹینرز ساحل پر آ چکے ہیں۔
یہ بحری جہاز وجینجم اور کوچی کے درمیان سفر کر رہا تھا کہ ہفتے کے روز اچانک صورتحال خراب ہونے پر امدادی کال جاری کی گئی۔ خوش قسمتی سے، جہاز کے تمام 24 عملے کے ارکان کو بحفاظت بچا لیا گیا۔